Urdu Deccan

Tuesday, June 15, 2021

شہر یار

 یوم پیدائش 16 جون 1936


دل میں رکھتا ہے نہ پلکوں پہ بٹھاتا ہے مجھے

پھر بھی اک شخص میں کیا کیا نظر آتا ہے مجھے


رات کا وقت ہے سورج ہے مرا راہنما

دیر سے دور سے یہ کون بلاتا ہے مجھے


میری ان آنکھوں کو خوابوں سے پشیمانی ہے

نیند کے نام سے جو ہول سا آتا ہے مجھے


تیرا منکر نہیں اے وقت مگر دیکھنا ہے

بچھڑے لوگوں سے کہاں کیسے ملاتا ہے مجھے


قصۂ درد میں یہ بات کہاں سے آئی

میں بہت ہنستا ہوں جب کوئی سناتا ہے مجھے


شہریار


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...