Urdu Deccan

Monday, March 1, 2021

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902


غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں

کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں


عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں

عشق کی راہ میں ایسے بھی مقام آتے ہیں


اب مرے عشق پہ تہمت ہے ہوس کاری کی

مسکراتے ہوئے اب وہ لبِ بام آتے ہیں


واعظِ شہر کی محفل ہے کہ ہے بزمِ نشاط

حوضِ کوثر سے چھلکتے ہوئے جام آتے ہیں


یہ رہِ شوق رہِ عشق ہے اے اہلِ ہوس

منزلیں آتی ہیں اس میں نہ مقام آتے ہیں


اب نئے رنگ کے صیاد ہیں اس گلشن میں

صید کے ساتھ جو بڑھ کر تہِ دام آتے ہیں


داورِ حشر مرا نامۂ اعمال نہ دیکھ

اس میں کچھ پردہ نشینوں کے بھی نام آتے ہیں


جن کو خلوت میں بھی تاثیرؔ نہ دیکھا تھا کبھی

محفلِ غیر میں اب وہ سرِ عام آتے ہیں


محمد دین تاثر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...