Urdu Deccan

Sunday, September 18, 2022

راہی معصوم رضا

یوم پیدائش 01 سپتمبر 1927

جن سے ہم چھوٹ گئے اب وہ جہاں کیسے ہیں
شاخ گل کیسی ہے خوشبو کے مکاں کیسے ہیں

اے صبا تو تو ادھر ہی سے گزرتی ہوگی
اس گلی میں مرے پیروں کے نشاں کیسے ہیں

پتھروں والے وہ انسان وہ بے حس در و بام
وہ مکیں کیسے ہیں شیشے کے مکاں کیسے ہیں

کہیں شبنم کے شگوفے کہیں انگاروں کے پھول
آ کے دیکھو مری یادوں کے جہاں کیسے ہیں

کوئی زنجیر نہیں لائق اظہار جنوں
اب وہ زندانئ انداز بیاں کیسے ہیں

لے کے گھر سے جو نکلتے تھے جنوں کی مشعل
اس زمانہ میں وہ صاحب نظراں کیسے ہیں

یاد جن کی ہمیں جینے بھی نہ دے گی راہیؔ
دشمن جاں وہ مسیحا نفساں کیسے ہیں

راہی معصوم رضا



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...