Urdu Deccan

Thursday, February 11, 2021

باقر مہدی

 یوم پیدائش 11 فروری 1927


چراغ حسرت و ارماں بجھا کے بیٹھے ہیں

ہر ایک طرح سے خود کو جلا کے بیٹھے ہیں


نہ کوئی راہ گزر ہے نہ کوئی ویرانہ

غم حیات میں سب کچھ لٹا کے بیٹھے ہیں


جنوں کی حد ہے کہ ہوش و خرد کی منزل ہے

خبر نہیں ہے کہاں آج آ کے بیٹھے ہیں


کبھی جو دل نے کہا اب چلو یہاں سے چلیں

تو اٹھ کے عالم وحشت میں جا کے بیٹھے ہیں


یہ کس جگہ پہ قدم رک گئے ہیں کیا کہیے

کہ منزلوں کے نشاں تک مٹا کے بیٹھے ہیں


باقر مہدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...