یوم پیدائش 02 فروری 1944
یوں قید ہم ہوئے کہ ہوا کو ترس گئے
اپنے ہی کان اپنی صدا کو ترس گئے
تھے کیا عجیب لوگ کہ جینے کے شوق میں
آب حیات پی کے ہوا کو ترس گئے
کچھ روز کے لیے جو کیا ہم نے ترک شہر
باشندگان شہر جفا کو ترس گئے
مردہ ادب کو دی ہے نئی زندگی مگر
بیمار خود پڑے تو دوا کو ترس گئے
خالی جو اپنا جسم لہو سے ہوا قمرؔ
کتنے ہی ہاتھ رنگ حنا کو ترس گئے
قمر اقبال
No comments:
Post a Comment