Urdu Deccan

Thursday, February 4, 2021

کشور ناہید

 یوم پیدائش 03 فروری 1940


ترے قریب پہنچنے کے ڈھنگ آتے تھے

یہ خود فریب مگر راہ بھول جاتے تھے


ہمیں عزیز ہیں ان بستیوں کی دیواریں

کہ جن کے سائے بھی دیوار بنتے جاتے تھے


ستیز نقش وفا تھا تعلق یاراں

وہ زخمۂ رگ جاں چھیڑ چھیڑ جاتے تھے


وہ اور کون ترے قرب کو ترستا تھا

فریب خوردہ ہی تیرا فریب کھاتے تھے


چھپا کے رکھ دیا پھر آگہی کے شیشے کو

اس آئینے میں تو چہرے بگڑتے جاتے تھے


اب ایک عمر سے دکھ بھی کوئی نہیں دیتا

وہ لوگ کیا تھے جو آٹھوں پہر رلاتے تھے


وہ لوگ کیا ہوئے جو اونگھتی ہوئی شب میں

در فراق کی زنجیر سی ہلاتے تھے


کشور ناہید


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...