یوم پیدائش 03 فروری 1951
جب وہ جھگڑے مٹا چکے ہوں گے
خون کتنا بہا چکے ہوں گے
چاند کا زخم دیکھنے والے
شمعیں کتنی بجھا چکے ہوں گے
کل کے سپنوں کو پالنے والو
کل تو سپنے رلا چکے ہوں گے
ان کے تم دوست ہو کہ دشمن ہو
وہ جو مقتل میں جا چکے ہوں گے
بس قلیلؔ ان کی یاد باقی ہے
دشمنی جو نبھا چکے ہوں گے
قلیل جھانسوی
No comments:
Post a Comment