Urdu Deccan

Friday, May 13, 2022

عزیز بلگامی

 یوم پیدائش 01 مئی 1954


آج کل ہوتا ہے رسوائی سے عزت کا ملاپ

کاش ہو جاتا کبھی صورت سے سیرت کا ملاپ


تیل میں پانی کبھی گھلتا نہیں ہے دوستو

کیسے ممکن ہے فسانے سے حقیقت کا ملاپ


ہاتھ میں نفرت کی مشعل ہے لبوں پر پیار ہے

پھر بھلا نفرت سے ہو کیسے محبت کا ملاپ


آج بس محسوس کرنے کی اجازت ہے ہمیں

حشر میں دیکھیں گے ہم خالق سے خلقت کا ملاپ


بیشتر اک دوسرے کے واسطے ہیں اجنبی

ہاں! مساجد میں مگر جاری ہے ملت کا ملاپ


سچ کو ثابت کر چکے ہیں جھوٹ ، اپنے حکمراں

خیر سے کیوں کر ہوا ، شر کی حمایت کا ملاپ


آئینے کو توڑ کر جھانکو تو مل جائوں گا میں

آپ کی صورت سے ہوگا میری صورت کا ملاپ


بہرِ اردو تو جگر کا خوں جلاتا ہے عزیز

کاش ہو جاتا تری خدمت سے شہرت کا ملاپ


عزیز بلگامی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...