Urdu Deccan

Friday, May 13, 2022

روشین علی روشی

 یوم پیدائش 02 مئی 1983


لب سلے لمحوں کا کہرام بھلا رکھا ہے

اہل ِ دنیا  کا ہر  الزام  بھلا  رکھا  ہے


بھول بیٹھے ہیں کہ یہ وقت نہیں رکتا ہے

جانتے   بوجھتے انجام  بھلا   رکھا  ہے


ابد آثار نہ ہو جاٸے اماوس کی یہ رات

چاند کو میں نے سر ِ شام بھلا رکھا ہے


پیار میں کوٸی خسارا تو نہیں ہے لیکن

جو ضروری تھا وہی کام بھلا رکھا ہے


دانہ ڈالا ہے کسے یاد رکھا ہے روشی

کون  آٸے   گا   تہ ِ دام   بھلا  رکھا  ہے


روشین علی روشی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...