Urdu Deccan

Friday, May 13, 2022

شمیم اختر

 یوم پیدائش 02 مئی 1971


وہ پھر سے دل دکھانا چاہتا ہے

"مگر کوئی بہانا چاہتا ہے"


نقابوں پر وہ باتیں کر کے تیکھی

کسی کو ورغلانا چاہتا ہے


کمی تو تجربہ کی ہے یقیناً

حکومت پر چلانا چاہتا ہے


اسے لگتا ہے جنتا ہے یہ بھولی

تبھی تو وہ ستانا چاہتا ہے


جنہیں ہم مانتے تھے سچا رہبر

وہ قد ان کا گھٹا نا چاہتا ہے


چمکتا ہے جو بھارت جگ میں اختر 

اسے وہ کیا بنانا چاہتا ہے 


شمیم اختر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...