یوم پیدائش 11 فروری 1972
نعت۔۔۔۔
پیشِ حضور اب بیاں رُوداد کیا کروں
سب کچھ وہ جانتے ہیں میں فریاد کیا کروں
تجھ کو تو چین صرف مدینے میں آئے گا
اب تو بتا ترا دلِ نا شاد کیا کروں
جب سامنے ہے روضہ وہ حاصل حیات کا
ایسے میں زندگی میں تجھے یاد کیا کروں
صدیوں سے بھیجتے ہیں مشائخ اُنہیں سلام
اب رسم میں نئی کوئی ایجاد کیا کروں
پاتا ہے خاکِ طیبہ سے میرا چمن غذا
دُنیا سڑی گلی یہ تری کھاد کیا کروں
آقا نے خود ہی مدح سرائی کے واسطے
آسان لفظ بھیجے ہیں نقّاد کیا کروں
صلی اللہ علیہ وسلم
اظہر حسین
No comments:
Post a Comment