یوم پیدائش 20 فروری 1981
کاتب تقدیر میرے حق میں کچھ تحریر ہو
رنج ہو یا شادمانی کچھ تو دامن گیر ہو
آب رود زیست کے کچھ گھونٹ زہریلے بھی ہوں
میں نے کب چاہا تھا ہر قطرہ مجھے اکسیر ہو
عہد آزادی سے بہتر قید زنداں ہو تو پھر
توڑ دینے کی قفس کو کیوں کوئی تدبیر ہو
تیز لہریں آ ہی جاتی ہیں مٹانے کے لیے
جب لب ساحل گھروندا ریت کا تعمیر ہو
غم رہے پنہاں در و دیوار دل کے درمیاں
کیا ضروری ہے کہ کرب زیست کی تشہیر ہو
راغب اختر
#urdupoetry #urdudeccan #اردودکن #اردو #شعراء #birthday #پیدائش #شاعری #اردوشاعری #اردوغزل #urdugazal #urd#rekhtafoundation
No comments:
Post a Comment