یوم پیدائش کی مبارک باد
21م مارچ ۔۔۔۔
دُکھوں کو ایڑ لگاتے ہیں غم سے کھیلتے ہیں
وہ جیتتے ہیں جو لوح و قلم سے کھیلتے ہیں
نہ جانے کس لئے اہلِ کرم سے کھیلتے ہیں
زمانے والے دلِ محترم سے کھیلتے ہیں
یہی رواج ہے شہرِ ستم کا صدیوں سے
جو شاد ہیں وہ اسیرانِ غم سے کھیلتے ہیں
قسم ہے ان کی قسم کا یقین مت کرنا
منافقین خدا کی قسم سے کھیلتے ہیں
مخالفین میں یہ بات مشتہر کر دو
ہے مات ان کی یقینی جو ہم سے کھیلتے ہیں
کہ اپنے اپنے عقیدوں کو طاق پر رکھ کر
جنابِ شیخ و برہمن دھرم سے کھیلتے ہیں
اے شاؔد رنج و الم کا نہیں ہے خوف ہمیں
ہم ابتدا ہی سے رنج و الم سے کھیلتے ہیں
شمشاد شاؔد
No comments:
Post a Comment