Urdu Deccan

Friday, April 23, 2021

شہزاد خان

 یوم پیدائش 16 اپریل 1987


بقا کی راہ پہ چل کر فنا سے عشق ہوا

ارے چراغ کو کیسے ہوا سے عشق ہوا؟ 


کسی کو شاہ کسی کو گدا سے عشق ہوا

کوئی نہیں جسے اپنی رضا سے عشق ہوا


کہاں میں عام سا بندہ کہاں پہ تیرا جنون

مکینِ خاک کو کیوں کبریا سے عشق ہوا؟ 


تمام شہر ہی گریہ کناں ہے دل کے سبب

تمام شہر کو اُس بے وفا سے عشق ہوا


یہ چاشنی یہ دمک یوں نہیں ہے چہرے پر

خطیبِ حق کو مکمل، خدا سے عشق ہوا


بشر کا جبر مسلط رہے گا دنیا پر

بشر کو خُون میں رنگی رِدا سے عشق ہوا


شہزاد خان


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...