Urdu Deccan

Wednesday, April 14, 2021

امتیاز علی نظر

 یوم پیدائش 09 اپریل 1957


تم کو یہ پھول کسی کو یہ قمر لگتا ہے

فرق آنکھوں کا یہ قدرت کا ہنر لگتا ہے


سمجھو ایماں کی حرارت ہے ابھی بھی باقی

کچھ تو احساس برائی کا اگر لگتا ہے


سر یہ جھکتا ہے عبادت کے لئے بھی لیکن

دل کہیں ہے تو کہیں پر مرا سر لگتا ہے


ظلم ہوتا ہے  پہ  ظالم نہیں ملتا کوئی

سب بری ہوتے ہیں انصاف سے ڈر لگتا ہے


موت آتی ہے اسے اور نہ شفا ہی ملتی

یہ تو مظلوم کی آہوں کا اثر لگتا ہے


جرم کرتا ہے کوئی بنتا ہے مجرم کوئی

قتل انصاف کا مجھ کو یہ نظر لگتا ہے


امتیاز علی نظر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...