یوم پیدائش 30 اپریل 1962
جدھر دیکھو ادھر دہشت کھڑی ہے
خدارا خير ہو مشکل بڑی ہے
خموشی اس قدر چھائی ہے ہر سو
نگر کی ہر گلی سونی پڑی ہے
پرندے ناتواں ہیں آشیاں میں
نگاه باز ہر جاں پر گڑی ہے
جہاں پر بھائی چارے کی ضیا تھی
وہاں اب تیرگی پھیلی پڑی ہے
محبت آئے تو آئے کدھر سے
عداوت راستہ روکے کھڑی ہے
بنایا کارواں کا جن کو رہبر
شرارت ان کے تاجوں میں جڑی ہے
حکومت ہے جہاں میں نفرتوں کی
نظر یہ بھی سیاست کی کڑی ہے
نظرعلی
No comments:
Post a Comment