Urdu Deccan

Monday, May 24, 2021

انس مسرور انصاری

 نظم مسیحائی


میں نےدیکھا ہےتجھ کو اکثر یوں

خوبصورت سی تیری آنکھوں میں

سرمئ شام کی اداسی ہے

رخ پہ گرد ملال کی صورت

اک پریشاں خیال کی صورت

جانےکس نام کی اداسی ہے

کون سادکھ ہے مضطرب کیوں ہے

کیا کوئی زخم بن گیا ناسور

تو کہ سر تاقدم تھی کیف و سرور

آکہ ہرغم کو تیرے بانٹ لوں میں

اپنا ہردرد سونپ دے مجھ کو

میں مسیحا نہیں مگرجاناں

تیرے ہرزہر غم کوپی لوں گا

تجھ کوخوش دیکھ کر میں جی لوں گا

اپنا سرمایہء نشاط و سرور 

میں ترے دل میں سب کےسب رکھ دوں

تیرے زخموں پہ اپنے لب رکھ دوں


انس مسرورانصاری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...