Urdu Deccan

Wednesday, May 12, 2021

عقیل آسرا

 تمہاری انجمن میں بس خفا خفا ہوں میں

ہیں سب ملے جلے فقط جدا جدا ہوں میں


ہے مثلِ روشنی یہاں سبھی کے پیرہن

مرا بدن بجھا بجھا، بجھا بجھا ہوں میں


دوانگی مجھے یہاں خراب ہی رکھے

جنونیت میں کر رہا خدا خدا ہوں میں


مصیبتوں کی بارشیں تمام روک دیں

ابھی تو ایک عارضی سا بلبلا ہوں میں


یہ زندگی مری فقط ہے ناؤ نوحؑ کی

کہ جس کا سام حام اور ناخدا ہوں میں


فرشتے کیوں نہ رشک میری ذات پے کرے

غلامِ مصطفی ﷺغلامِ مرتضیﷺہوں میں


اے سو برس کے آسراؔ ذرا تو رک کے آ

کہ وقت ہے ابھی، ابھی ابھی رکا ہوں میں


عقیل آسراؔ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...