یوم پیدائش 27 مئی 1964
سارے عالم ایک دن زیر و زبر ہو جائیں گے
اور پھر نالے ہمارے بے اثر ہو جائیں گے
یوں ملے گی دل لگانے کی سزا سوچا نہ تھا
سب مرے احباب مجھ سے بے خبر ہو جائیں گے
کر لیا اقرار اس نے بھی محبت کا اگر
فاصلے سارے یہی پھر مختصر ہو جائیں گئے
میری مشکل میں خبر گیری کسی نے بھی نہ کی
کیا خبر تھی اجنبی دیوار و در ہو جائیں گے
یاد پھر اعجاز ہم کو کون رکھے گا بھلا
جیسی دنیا ہے اسی جیسے اگر جائیں گے
اعجاز قریشی
No comments:
Post a Comment