Urdu Deccan

Friday, October 1, 2021

پرویز شاہدی

 یوم پیدائش 30 سپتمبر 1910


خاموشی بحران صدا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ

سناٹا تک چیخ رہا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ


ترک تعلق کر کے زباں سے دل کا جینا مشکل ہے

یہ کیسا آہنگ وفا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ


دل والوں کی خاموشی ہی بار سماعت ہوتی ہے

بے آوازی کرب فضا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ


بھیس بدلتی آوازیں ہی شام و سحر کہلاتی ہے

وقت کا دم کیا ٹوٹ گیا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ


سکتے تک اب آ پہنچا ہے بڑھتے بڑھتے کرب سکوت

ہونٹوں پر کیا وقت پڑا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ


کیسی نرمی کیسی سختی لہجے کی کیا بات کریں

فکر ہی اب غم کردہ صدا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ


جب تک راہ وفا تھی سیدھی زور بیاں تھا عیش سفر

شاید کوئی موڑ آیا ہے تم بھی چپ ہو ہم بھی چپ


پرویز شاہدی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...