Urdu Deccan

Sunday, October 31, 2021

منور حسن

 یوم پیدائش 8 اکتوبر


یوم پیدائش 08 اکتوبر 1963


ایک سانچے میں خود کو ڈھالا اور

رنگ صورت نے پھر نکالا اور


مفت کی روٹیاں بہت ہیں مگر

مجھ کو درکار ہے نوالہ اور


بند تھے راستے مگر ۔۔۔۔اس دن

میں نے اک راستا نکالا اور


سبز منظر کو آنکھ میں رکھ کر

اپنے صحرا کو پھر کھنگالا اور


رنگ کپڑوں میں کھل رہا ہے بہت

سج رہی ہے گلے میں مالا۔۔ اور


شام اپنی ہی دھند میں لپٹی ہے

میرے دل میں ہے کوئی پالا اور


میرے دیوار و در تو گروی ہیں

میرے گھر پر ہے ایک تالا اور


خاک ہیں خاک کا تعارف کیا

کچھ ترا ۔۔۔زندگی حوالہ اور


خود کو ڈالا ہے اک خسارے میں

میں نے خود چل کے ایک چالا اور


بند جس دن سے ہے یہ دروازہ

لگ گیا میری چھت پہ جالا اور


منور حسین


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...