Urdu Deccan

Friday, October 1, 2021

مجروح سلطانپوری

 یوم پیدائش 01 اکتوبر 1919


جب ہوا عرفاں تو غم آرام جاں بنتا گیا

سوز جاناں دل میں سوز دیگراں بنتا گیا


رفتہ رفتہ منقلب ہوتی گئی رسم چمن

دھیرے دھیرے نغمۂ دل بھی فغاں بنتا گیا


میں اکیلا ہی چلا تھا جانبِ منزل مگر

لوگ ساتھ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا


میں تو جب جانوں کہ بھر دے ساغر ہر خاص و عام

یوں تو جو آیا وہی پیر مغاں بنتا گیا


جس طرف بھی چل پڑے ہم آبلہ پایان شوق

خار سے گل اور گل سے گلستاں بنتا گیا


شرح غم تو مختصر ہوتی گئی اس کے حضور

لفظ جو منہ سے نہ نکلا داستاں بنتا گیا


دہر میں مجروحؔ کوئی جاوداں مضموں کہاں

میں جسے چھوتا گیا وہ جاوداں بنتا گیا


مجروح سلطانپوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...