یوم پیدائش 11 اکتوبر
تیری یاد کا ہر پل، وجہ شادمانی ہے
صبح بھی سہانی تھی شام بھی سہانی ہے
دوسروں سے برہم ہوں، خود سے بد گمانی ہے
کیا یہی محبت کا عالم جوانی ہے
بھیگ تو گیا دامن میرے اشک پیہم سے
خود ہی فیصلہ کر لو آگ ہے کہ پانی ہے
زرد زرد پتوں کو شاخ ہی پہ رہنے دو
لوٹتی بہاروں کی آخری نشانی ہے
عمر بھر کے خوابوں نے ہونٹ سی لئے اپنے
اب تو صرف آنکھوں کو شوق ترجمانی ہے
شکوہ ء جفا آخر اپنے لب پہ کیوں آئے
اُس نے یاد تو رکھا یہ بھی مہربانی ہے
شگفتہ یاسمین
No comments:
Post a Comment