بھلاکر یاد کرنا پھر بھلا دینا بہانے سے
مجھے یہ درد سہنا پڑ رہاہے اک زمانے سے
گل و بلبل، سمندر، چاند، تارے سب بجا لیکن
نظارے پر کشش لگنے لگے ہیں ان کے آنے سے
وصالِ یار! مدت ہوگئی سینے سے لگ جاؤ
دلِ بیتاب گھٹ گھٹ مر رہاہے آزمانے سے
ہزاروں تتلیاں رقصاں درونِ ذات ہیں پھر بھی
مجھے آرام ملتا ہے کسی کے سُر لگانے سے
محمد شمیم قاسمی
No comments:
Post a Comment