یوم پیدائش 25 نومبر
کسی اجنبی کے دیار پر نہیں جاؤں گا
میں خزاں رسیدہ بہار پر نہیں جاؤں گا
میں سوار ہو کے ہوا کے دوش پہ آؤں گا
میں یہ راستوں کے حصار پر نہیں جاؤں گا
مری خستہ حالی دلیل ہے مرے عشق کی
میں یقیں دلانے کو دار پر نہیں جاؤں گا
کسی آشنا کی جو ہو صدا تو چلیں بقی
کسی اجنبی کی پکار پر نہیں جاؤں گا
بقی استوری
No comments:
Post a Comment