Urdu Deccan

Tuesday, November 16, 2021

ظہور بیگ

 ایک گھر پر ہی جی رہے ہیں بس 

لوگ اندر ہی جی رہے ہیں بس


مر گئے ہیں تمام قسم کے پھول 

دل کے پتھر ہی جی رہے ہیں بس


کچھ نہیں ہے یہاں پہ دریا کا 

یہ سمندر ہی جی رہے ہیں بس


ظہور بیگ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...