یوم پیدائش 09 دسمبر
لوٹ کر بے وفا نہیں آیا
ورنہ دنیا میں کیا نہیں آیا
ہچکیاں بھی ٹھہر ٹھہر آئیں
رحم اُس کو ذرا نہیں آیا
سب جلاتے رہے چراغوں کو
میرے حصے دیا نہیں آیا
وہ جو کہتا تھا غم مٹا دے گا
مڑ کے وہ قافلہ نہیں آیا
ماجد علی احرار
یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...
No comments:
Post a Comment