Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

بشیر النساء بیگم بشیر

 یوم وفات 20 فروری 1972


کہاں تک کوئی وضع اپنی سنبھالے

نظر آ رہے ہیں تماشے نرالے


پرستار مغرب نہ کیوں کر ہو دنیا

بناتے نئے بت ہیں تہذیب والے


گیا ذوق اہل نظر کی نظر سے

نئی روشنی کے ہیں سارے اجالے


بلاوے یہ پھر کیوں انہیں آ رہے ہیں

بھری بزم سے جو گئے ہیں نکالے


جو لذت میسر ہے ذوق طلب میں

نہیں اس سے واقف ترے عرش والے


تو نیرنگی روز و شب سے نہ اکتا

زمانے ابھی اور ہیں آنے والے


گئی آہ دنیا سے روشن ضمیری

کہ شاہیں بنے زاغ کی چلنے والے


نہ نکلیں گے کانٹے بشیرؔ اپنے دل کے

اگر ایک دو ہوں تو کوئی نکالے


بشیرالنساء بیگم بشیر


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...