Urdu Deccan

Friday, February 25, 2022

محمد وسیم سدوی

 یوم پیدائش 15 فروری 1982


اپنی آزادی اور وقار کو دیکھ

اے اسیرِ قفس نہ خار کو دیکھ


عارضی زندگی کا راگ نہ چھیڑ

دائمی عمر و برگ زار کو دیکھ


تیغ زن تجھ کو تھی جو حسرتِ دید

پس تو بسمل کے خوں فشار کو دیکھ


مجھ سے مت پوچھ یورشِ افلاس

بس یکم اور مکان دار کو دیکھ


کیوں نظر پھیرتا ہے تو مجھ سے

اب تحمل سے اضطرار کو دیکھ


کیوں اسیرِ قفس نہیں اڑتا ؟

اپنے کھینچے ہوئے حصار کو دیکھ


نہ صداؤں پہ کان دھر سِدْوی

رحم مت کر قصور وار کو دیکھ


محمد وسیم سِدْوی


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...