یوم پیدائش 15 فروری 1982
اپنی آزادی اور وقار کو دیکھ
اے اسیرِ قفس نہ خار کو دیکھ
عارضی زندگی کا راگ نہ چھیڑ
دائمی عمر و برگ زار کو دیکھ
تیغ زن تجھ کو تھی جو حسرتِ دید
پس تو بسمل کے خوں فشار کو دیکھ
مجھ سے مت پوچھ یورشِ افلاس
بس یکم اور مکان دار کو دیکھ
کیوں نظر پھیرتا ہے تو مجھ سے
اب تحمل سے اضطرار کو دیکھ
کیوں اسیرِ قفس نہیں اڑتا ؟
اپنے کھینچے ہوئے حصار کو دیکھ
نہ صداؤں پہ کان دھر سِدْوی
رحم مت کر قصور وار کو دیکھ
محمد وسیم سِدْوی
No comments:
Post a Comment