یوم پیدائش 12 مارچ 1966
ظلمتوں سے نہیں انوار بدلنے والے
خود ہی ہو جائیں گے بیزار بدلنے والے
خاتمہ اب تو کہانی میں ولن کا طے ہے
چھپ نہیں پائیں گے کردار بدلنے والے
شاید اس بار قبیلے میں سکوں لوٹ آئے
خیمہ زن ہو گئے سردار بدلنے والے
قدر و قیمت وہ ہماری نہ بدل پائیں گے
ہم تو ہیں مالک و مختار بدلنے والے
آزمائش سے نہیں ڈرتے صداقت کے مرید
اور ہی ہوں گے سرِ دار بدلنے والے
ہم مہاجر نہیں، ہجرت نہیں ہوگی ہم سے
ناتواں ہوتے ہیں گھر بار بدلنے والے
ہم کو نا اہل سمجھنے کی نہ کر نادانی
ہم ہی حشمت تو ہیں سرکار بدلنے والے
حشمت علی حشمت
No comments:
Post a Comment