Urdu Deccan

Friday, March 18, 2022

جبار انجم

یوم پیدائش 03 مارچ 1968


جو شاخِ گل پر گلاب آئے

تو یاد وہ بے حساب آئے


ہیں دامِ الفت میں جب بھی آئے

تو ہم ہی خانہ خراب آئے


وہ چاندنی میں حجاب پلٹے

تو رقص میں ماہتاب آئے


وہ رند سادہ تھا جس کو واعظ

ہیں کر کے پورا خراب آئے


یہ کیا ستم ہے جو تشنہ لب تھے

انہیں کے حصے سراب آئے


لو ہم نے کیں چاک سب قبائیں

لو ہم بھی لے انقلاب آئے


جبارانجم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...