Urdu Deccan

Friday, April 29, 2022

سیفی سرونجی

 یوم پیدائش 28 اپریل 1952


کیا پوچھتے ہو درد کے ماروں کی زندگی 

یعنی فلک کے ڈوبتے تاروں کی زندگی 


پھیلاؤں ہاتھ جا کے بھلا کس کے سامنے 

ہم کو نہیں گوارا سہاروں کی زندگی

 

ساحل پہ آ کے موج تلاطم سے بارہا 

برباد ہو گئی ہے ہزاروں کی زندگی

 

آتی ہے یاد کیوں مجھے رہ رہ کے آج بھی 

گلشن کے دل فریب نظاروں کی زندگی 


ہے آندھیوں کا خوف نہ ہے ڈوبنے کا ڈر 

مجھ کو نہیں پسند کناروں کی زندگی 


کس درجہ خوش گوار ہے تنہائیوں میں آج 

سیفیؔ چمکتے چاند ستاروں کی زندگی 


سیفی سرونجی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...