زندگی کے سارے دکھ سب تلخیاں اپنی جگہ
اک تبسم تیرا ان کے درمیاں اپنی جگہ
بارشیں اپنی جگہ ہیں، آندھیاں اپنی جگہ
نرم کومل پھول کو خوف خزاں اپنی جگہ
فاصلہ کیوں بڑھ رہا ہے پھر ہمارے درمیاں
میرا گھر اپنی جگہ، اس کا مکاں اپنی جگہ
میں جسے چھوڑ آیا گاؤں میں نہ بھولے وہ مجھے
پرکشش ہیں شہر کی بھی لڑکیاں اپنی جگہ
تھی طلوع ماه کی اک بند کھڑکی منتظر
منتظر اک چاند کا میں بھی وہاں اپنی جگہ
پنجه زن اپنی جگہ شب سے نجوم آسماں
اور یہ میرے آنسوؤں کی کہکشاں اپنی جگہ
دیکھ کر حیراں ہیں عاصم غازۂ جاناں کا رنگ
سارے پھول اپنی جگہ، سب تتلیاں اپنی جگہ
No comments:
Post a Comment