Urdu Deccan

Tuesday, August 23, 2022

سحر علی

یوم پیدائش 18 اگست 1985

ذرا بھی خوف نہیں ہے اسے خسارے کا
وہ آدمی ہے کسی اور ہی ستارے کا

نہ جانے میز پہ کب سے اداس بیٹھی ہوں
جواب نہ میں جو آیا ہے استخارے کا

ہیں اس مزاج کی سب تلخیاں قبول مجھے
کوئی ملا تو سہی مجھ کو اپنے وارے کا

وہ کینوس پہ بناتا رہا حسیں منظر
ہماری آنکھ میں ڈوبے ہوئے ستارے کا

انا کی جنگ تو دونوں ہی ہار بیٹھے ہیں 
میں اپنا سوگ مناؤں کہ اپنے پیارے کا

سحر علی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...