Urdu Deccan

Monday, October 24, 2022

عرفان سلیمی

یوم پیدائش 13 اکتوبر 1992

کسی کی یاد سے تپنے لگی سفر کی سڑک
سو گریہ کرتے ہوئے دیکھ، میں نے تر کی سڑک

ٹہل کے اِس پہ تھکن، یاد، غم سے ملتا ہوں
فنا ہو جاتی ہے دن میں یہ رات بھر کی سڑک

میں دل میں سوچوں جو، اس کو سنائی دیتا ہے
براہِ راست اُدھر جاتی ہے اِدھر کی سڑک

شدید پیاس تھی اک جھیل کا پتا تھا مجھے
گئی نہیں مگر اُس سمت، تیرے در کی سڑک

چلوں تو دفن ہوئے لوگ یاد آ تے ہیں
مرے عزیزوں پہ گزری ہے مٹی پر کی سڑک

بہت درخت ہوں، سب پر خزاں بحال رہے
گرے ہوں ہر کہیں پتے، ملے نہ گھر کی سڑک

عرفان سلیمی

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...