Urdu Deccan

Monday, November 28, 2022

بیتاب کیفی

یومِ پیدائش 24 نومبر 1949

زمیں کی بات نہ میں آسماں کی بات کروں 
لگن ہے دل میں کہ تسخیر کائنات کروں 

فریب کھانا تو منظور ہے مگر یا رب 
مرا مزاج نہیں ہے کہ میں بھی گھات کروں 

مجھے ملے ہیں عجیب و غریب ہمسائے 
نہ گفتگو ہی نہ ترک تعلقات کروں 

پھر اس کے بعد ہی راحت کی بات سوچوں گا 
میں پہلے پار تعصب کے جنگلات کروں 

ہر ایک لمحہ نیا زخم دے کے جاتا ہے 
بیان کیسے میں بیتابؔ کربِ ذات کروں

بیتاب کیفی


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...