Urdu Deccan

Wednesday, November 23, 2022

راجیندر منچندا بانی

یوم پیدائش 12 نومبر 1932

زماں مکاں تھے مرے سامنے بکھرتے ہوئے 
میں ڈھیر ہو گیا طول سفر سے ڈرتے ہوئے 

دکھا کے لمحۂ خالی کا عکس لاتفسیر 
یہ مجھ میں کون ہے مجھ سے فرار کرتے ہوئے 

بس ایک زخم تھا دل میں جگہ بناتا ہوا 
ہزار غم تھے مگر بھولتے بسرتے ہوئے 

وہ ٹوٹتے ہوئے رشتوں کا حسن آخر تھا 
کہ چپ سی لگ گئی دونوں کو بات کرتے ہوئے 

عجب نظارا تھا بستی کا اس کنارے پر 
سبھی بچھڑ گئے دریا سے پار اترتے ہوئے 

میں ایک حادثہ بن کر کھڑا تھا رستے میں 
عجب زمانے مرے سر سے تھے گزرتے ہوئے 

وہی ہوا کہ تکلف کا حسن بیچ میں تھا 
بدن تھے قرب تہی لمس سے بکھرتے ہوئے

راجیندر منچندا بانی



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...