Urdu Deccan

Monday, November 28, 2022

مطیع اللہ نازش

یوم پیدائش 25 نومبر 1985

ہے الجھنوں کی بھیڑ زمانہ خراب ہے
یہ زندگی ہماری لگے اک عذاب ہے

جاہل اگر سوال کرے تم سے جب کبھی
خاموشی اس کی باتوں کا واحد جواب ہے

میں نے تکلفات کے پردے اٹھا دیے
پھر درمیاں ہمارے یہ کیسا حجاب ہے

تعبیر ڈھونڈتا ہوں میں نازشؔ ابھی تلک 
پلکوں پہ میری ٹھہرا سنہرا جو خواب ہے

مطیع اللہ نازش


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...