Urdu Deccan

Friday, January 13, 2023

بزم انصاری

یوم پیدائش 02 جنوری 1922

دل گیا شوخئ گفتار کہاں سے لاؤں 
اب وہ پیرایۂ اظہار کہاں سے لاؤں 

قصۂ گردش دوراں سے ابھی ہوش نہیں 
داستان لب و رخسار کہاں سے لاؤں 

التجا کے لئے اپنوں سے تکلف ہے مجھے 
شیوۂ منت اغیار کہاں سے لاؤں 

شرکت غیر محبت میں گوارا کر لوں 
اس قدر جذبۂ ایثار کہاں سے لاؤں 

آتش ہجر کے تپتے ہوئے صحراؤں میں 
راحت سایۂ دیوار کہاں سے لاؤں 

تو ہے نزدیک رگ جاں مگر اے حسن تمام 
تیرا جلوہ ترا دیدار کہاں سے لاؤں 

بزمؔ مہلت نہیں دیتے مجھے افکار جہاں 
فرصت کثرت اشعار کہاں سے لاؤں

بزم انصاری 



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...