ہو گئے خشک مری آنکھ کے سارے آنسو
میری آنکھوں سے نہ چھلکے ہیں نہ چھلکیں گے کبھی
انتہائے غم و تکلیف کے مارے آنسو
یہ بھی ہوتا ہے کہ جب چوٹ تمہیں لگتی ہے
بے تامل نکل آتے ہیں ہمارے آنسو
ساتھ دیتا نہیں چہرے کا تاثر ہرگز
چاہے آنکھوں میں کوئی لاکھ ابھارے آنسو
ایک اک بات تمہاری شب تنہائی میں
یاد کرتے ہیں تو بہتے ہیں ہمارے آنسو
دامن ضبط مرے ظرف نے چھوڑا ہے مگر
گھر سے بے گھر ہوئے جاتے ہیں بچارے آنسو
نوکِ انگشت سے برجستہ جھٹک کر میں نے
کہہ دیا دور مری آنکھ سے جا رے آنسو
جب چھلک آتے ہیں آنکھوں میں خوشی کے مارے
"میٹھا میٹھا سا مزہ دیتے ہیں کھارے سے"
ان کے بہہ جانے سے آتا ہے مرے دل کو قرار
اسلئے شاؔد مجھے لگتے ہیں پیارے آنسو
شمشاد شاؔد
No comments:
Post a Comment