Urdu Deccan

Tuesday, February 28, 2023

ایوب صابر

یوم وفات 07 فروری 1989

متاع فکر و نظر رہا ہوں 
مثال خوشبو بکھر رہا ہوں 

میں زندگانی کے معرکے میں 
ہمیشہ زیر و زبر رہا ہوں 

شفق ہوں سورج ہوں روشنی ہوں 
صلیب غم پر ابھر رہا ہوں 

سجاؤ رستے بچھاؤ کانٹے 
کہ پا برہنہ گزر رہا ہوں 

نہ زندگی ہے نہ موت ہے یہ 
نہ جی رہا ہوں نہ مر رہا ہوں 

جو میرے اندر چھپا ہوا ہے 
اس آدمی سے بھی ڈر رہا ہوں 

وہ میرے اپنے ہی غم تھے صابرؔ 
کہ جن سے میں بے خبر رہا ہوں

ایوب صابر



No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...