مومن کو وسوسوں سے بچاتا وہی تو ہے
رستہ سبھی کو سیدھا دکھاتا وہی تو ہے
قبضہ میں کائنات کے سارے نظام ہیں
"سوکھی زمیں پہ سبزہ اگاتا وہی تو ہے"
ہے کار ساز وہ ہی اسی کے ہیں کھیل سب
ارض و سما پہ جلوہ دکھاتا وہی تو ہے
یکتا ہے اس کی ذات نہیں کوئی بھی شریک
سب دہر کا نظام چلاتا وہی تو ہے
قادر بھی ہے مرید بھی مدرک بھی ہے وہی
لیل و نہار جلوے دکھاتا وہی تو ہے
سامع ہے سرمدی ہے لطیف و خبیر بھی
بندوں کے سارے عیب چھپاتا وہی تو ہے
قادر ہے دوجہان پہ تسلیم جس کی ذات
یہ رات دن گھٹاتا بڑھاتا وہی تو ہے
No comments:
Post a Comment