Urdu Deccan

Friday, July 21, 2023

فضیل احمد ناصری

یوم پیدائش 13 مئی 1978

جواں ، جو تھے کل تک ستاروں سے آگے 
وہ غافل ہیں غفلت شعاروں سے آگے

عزیزو ! چھلانگیں نہ اتنی لگاؤ
خزاں کی رتیں ہیں بہاروں سے آگے

ادب کے تقاضے سے دامن نہ کھینچو
رہو تم نہ پرہیز گاروں سے آگے

دہکتی ہوئی آگ کا ہے سمندر
ذرا جھانک دل کش نظاروں سے آگے

صحابہ کا نقش قدم راہِ حق ہے
بڑھو تم نہ ان جاں نثاروں سے آگے

بزرگوں کی صحبت بھی ہے باغ جنت
رکھے گی یہ تم کو ہزاروں سے آگے

غباروں کے خوگر ! بتاؤں میں کیسے
مزے کیا ہیں ان شہ سواروں سے آگے

اجی ! ناصری کو کہاں ڈھونڈتے ہو
ملیں گے تمہیں ہم قطاروں سے آگے 

فضیل احمد ناصری


 

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...