Urdu Deccan

Monday, January 18, 2021

صغریٰ عالم

 یوم پیدائش 18 جنوری 1938


دید کا اصرار موسیٰ لن ترانی کوہ طور

ہم نے آنکھیں بند کیں اور آ گئے تیرے حضور 


اب حنائی دست کی ہوں گی اجارہ داریاں

آنکھ میں شبنم جبیں کے نور میں رنگ شعور 


بات کرنا موسم برسات کی پہلی جھڑی

مسکرا کے دیکھنا قوس قزح کا ہے ظہور


پھول بستی میں چلیں ہمجولیوں کا ساتھ ہے

شہروں شہروں بڑھ گیا ہے سنگ زادوں کا فتور 


پیش خدمت ہے یہ اپنی بات اپنا ادعا

دیکھنا حرف سخن پر کس کو حاصل ہے فتور


صغریٰ عالم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...