Urdu Deccan

Saturday, January 8, 2022

ندیم اختر ندیم

 یوم پیدائش 01 جنوری 1970


ہر وار اُن کا سہتا رہوں اور چپ رہوں

وہ چاہتے ہیں اف نہ کروں اور چپ رہوں


ظالم یہ چاہتے ہیں کہ سی لوں میں اپنے ہونٹ

زخموں سے چور چور رہوں اور چپ رہوں


مکر و فریب قتل غبن ظلم بے حسی

ان سب کے درمیان رہوں اور چپ رہوں


سوچا ہے بس دکھاؤں زمانے کو آئینہ

اپنے مشاہدات لکھوں اور چپ رہوں


اک وہ کہ لمحہ لمحہ مجھے دے رہے ہیں زہر

اک میں کہ گھونٹ گھونٹ پیوں اور چپ رہوں


کھل ہی گیا بھرم جو تری پارسائی کا

کیسے اب آنکھ بند رکھوں اور چپ رہوں


ندیم اختر ندیم


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...