Urdu Deccan

Saturday, January 29, 2022

مہاراج سرکشن پرشاد شاد

 یوم پیدائش 28 جنوری 1864


فنا کہتے ہیں کس کو موت سے پہلے ہی مر جانا

بقا ہے نام کس کا اپنی ہستی سے گزر جانا


جو روکا راہ میں حر نے تو شہہ عباس سے بولے

مرے بھائی نہ غصے میں کہیں حد سے گزر جانا


کہا اہل حرم نے روکے یوں اکبر کے لاشے پر

جواں ہونے کا شاید تم نے رکھا نام مر جانا


بقا میں تھا فنا کا مرتبہ حاصل شہیدوں کو

وہاں اس پر عمل تھا موت سے پہلے ہی مر جانا


نہ لیتے کام گر سبط بنی صبر و تحمل سے

لعینوں کا نگاہ خشم سے آساں تھا مر جانا


دکھائی جنگ میں صورت ادھر جا پہنچے وہ کوثر

یہ اصغر ہی کی تھی رفتار ادھر آنا ادھر جانا


یہاں کا زندہ رہنا موت سے بد تر سمجھتا ہوں

حیات جاوداں ہے کربلا میں جا کے مر جانا


مہاراج


سرکشن پرشاد شاد

No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...