یوم پیدائش 24 جنوری
جن کے تھے شیدا کئی وہ حسن جاناں کیا ہوئے
نازنین و مہ جبین و گل بداماں کیا ہوئے
میرے سارے خواب چکنا چور ہو کر رہ گئے
تیرے سینے میں پنپتے تھے جو ارماں کیا ہوئے
یوں اکیلا چھوڑ کر جاتے کہاں ہو ہم سفر
ساتھ جینے مرنے کے وہ عہد و پیماں کیا ہوئے
کیوں اندھیروں سے بھری ہے زندگانی اب تری
جن پہ تجھ کو مان تھا وہ مہر تاباں کیا ہوئے
لوگ سمجھے ہم گرے شاید سنبھل پائیں بھی
وقت کے ہاتھوں سے کچھ پل ہم ہراساں کیا ہوئے
عثمان غازی
No comments:
Post a Comment