Urdu Deccan

Monday, January 24, 2022

ظفر رانی پوری

 یوم پیدائش 24 جنوری


کتنی ہی کہانی، کہیں افسا نے ہوئے ہیں

ٹوٹے ہیں تو اندر سے کئی خانے ہوئے ہیں


زرٌے بھی ہمیں راہ کے پہچانے ہوئےہیں

ہم خاک زمانے کی بہت چھانے ہوئے ہیں


یہ وقت تو گزرا ہے کئی بار سروں سے

اپنے بھی ہمیں دیکھ کے انجانے ہوئے ہیں


جو آپ میں دیکھا ہےکسی میں نہیں پایا

ہم یونہی نہیں آپ کے دیوانے ہوئے ہیں


کانٹوں پہ اگر پاؤں یہ چلتے ہیں تو کیا ہے

پھولوں کی تو ہم سر پہ ردا تانے ہوئے ہیں


ظفر رانی پوری


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...