Urdu Deccan

Monday, January 24, 2022

وارث شاہ

 یوم پیدائش 23 جنوری 1722


جس دن کو ساجن بچھڑے ہیں تس دن کا دل بیمار ہویا

اب کٹھن بنا کیا فکر کروں گھر بار سبھی بیمار ہویا


دن رات تمام آرام نہیں اب شام پڑی وہ شام نہیں

وہ ساقی صاحب جان نہیں اب پینا مے دشوار ہویا


بن جانی جان خراب بہی با آتش شوق کباب بہی

جوں ماہی بحر بے آب بہی نت رودن ساتھ بیمار ہویا


مجھے پی اپنے کو لیاؤ رے یا مجھ سوں پی پہنچاؤ رے

یہ اگن فراق بجھاؤ رے سب تن من جل انگار ہویا


تب مجنوں کا میل ہویا تھا جب لیلیٰ کہہ کر رویا تھا

وہ یک دم سیج نہ سویا تھا اب لگ نیک شمار ہویا


سو میں اب مجنوں وار بہی پردیش بدیس خوار بہی

اس پی اپنے کی یار بہی اب میرا بھی اعتبار ہویا


جب وارثؔ شاہ کہلایا نے تب روح سوں روح ملایا نے

تب سیج سہاگ سلایا نے جیو جان مخزن اسرار ہویا


وارث شاہ


No comments:

Post a Comment

محمد دین تاثر

 یوم پیدائش 28 فروری 1902 غیر کے خط میں مجھے ان کے پیام آتے ہیں کوئی مانے کہ نہ مانے مرے نام آتے ہیں عافیت کوش مسافر جنھیں منزل سمجھیں عشق...