یوم پیدائش 22 جنوری 1984
تمہاری چال میں آنے لگے ہیں
پرندے جال میں آنے لگے ہیں
سبھی چہروں پہ ہے پھیلا تجسس
وہ اب کس حال میں آنے لگے ہیں
ترے وعدے کا موسم آ گیا ہے
شگوفے ڈال میں آنے لگے ہیں
کہو ان عاشقوں سے دل کو تھامیں
وہ کالی شال میں آنے لگے ہیں
تمہارے ہجر میں اشعار میرے
عجب سر تال میں آنے لگے ہیں
جو دکھ آتے تھے مدت بعد پہلے
وہ اب ہر سال میں آنے لگے ہیں
حیا کے جتنے بھی ہیں رنگ سارے
تمہارے گال میں آنے لگے ہیں
تاثیرجعفری
No comments:
Post a Comment